یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (2024)

Table of Contents
5 گھنٹے قبلکوئٹہ میں دستی بم دھماکوں میں کم سے کم ایک شخص ہلاک اور سات زخمی, محمد کاظم، بی بی سی اردو کوئٹہ 8 گھنٹے قبل’یوکرین کے پاس حق ہے کہ وہ روس کے خلاف اپنے دفاع میں نیٹو کے فراہم کردہ ہتھیار استعمال کرے‘ 14 اگست 2024یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ 14 اگست 2024تھائی عدالت نے وزیر اعظم کو کابینہ میں سزا یافتہ وکیل کی تقرری پر برطرف کر دیا 14 اگست 2024روس کے ایک اور خطے میں بھی ایمرجنسی نافذ: ’یوکرین حملے کے بعد مشکل صورتحال کا سامنا ہے‘ 14 اگست 2024قوم سے جلد خطاب میں معاشی پلان دوں گا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق خوشخبری ملے گی: وزیراعظم شہباز شریف 14 اگست 2024پاکستان کے لیے خدمات: 104 پاکستانی اور غیر ملکی افراد کو اعزازات عطا کرنے کی منظوری 14 اگست 2024ٹی ٹی پی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، افغانستان اس گروپ کے خلاف ہمارا ساتھ دے: پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر 14 اگست 2024پاکستان حکومت کا پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان 14 اگست 2024بنگلہ دیش میں 15 اگست کی سرکاری تعطیل منسوخ 14 اگست 2024گذشتہ روز کی اہم خبریں 14 اگست 2024بی بی سی اردو کے نئے لائیو پیج پر خوش آمدید References
  • کوئٹہ میں دستی بم دھماکوں میں کم سے کم ایک شخص ہلاک اور سات زخمی, محمد کاظم، بی بی سی اردو کوئٹہ

    بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریلوے سٹیشن کے قریب ہونے والے بم دھماکوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور سات زخمی ہو گئے ہیں۔

    یہ دھماکے ریلوے اسٹیشن کے قریب ہوئے۔مقامی صحافی حماد علی نے جو کہ ان دھماکوں سے پہلے یوم آزادی کی تقریبات کی کوریج کے حوالے سے ریلوے سٹیشن پر موجود تھے بتایا کہ انھیں ریلوے سٹیشن کے گرد و نواح میں تین دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔

    انھوں نے بتایا کہ دھماکوں کی وجہ سے متعدد لوگ زخمی ہوئے جن میں بچے بھی شامل تھے۔سول لائنز پولیس سٹیشن کے ڈی ایس پی مالک درانی نے فون پر رابطہ کرنے پر بتایا کہ نامعلوم افراد نے ریلوے سٹیشن کے حدود میں دو دستی بم پھینکے۔

    ٭ ڈپٹی کمشنر پنجگور کی ہلاکت: ’بندوق اتنی طاقتور تھی کہ گولیاں گاڑی کا شیشہ اور سیٹ چیرتی ہوئی ذاکر بلوچ کو لگیں‘

    ان کا کہنا تھا کہ دستی بموں کے حملے میں آٹھ افراد زخمی ہو گئے جن کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان میں سے ایک زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسے۔

    کوئٹہ میں گذشتہ روز بھی متعدد دھماکے ہوئے تھے جن میں ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔گذشتہ روز ہونے والے بم حملوں کی ذمہ داری کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔بلوچستان کے بعض دیگر علاقوں میں بھی گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بم دھماکوں کے واقعات پیش آئے۔

  • ’یوکرین کے پاس حق ہے کہ وہ روس کے خلاف اپنے دفاع میں نیٹو کے فراہم کردہ ہتھیار استعمال کرے‘

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (1)

    ،تصویر کا ذریعہEPA

    لٹویا کی وزیرِ خارجہ بیبا برازنے روس میں یوکرین کی دراندازی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کیئو کو نیٹو کی جانب سےفراہم کردہ ہتھیار استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔

    لٹویا یوکرین کے سب سے مضبوط نیٹواتحادیوں میں سے ایک ہے اور ہر سال فوجی امداد میں اپنے جی ڈی پی کا 0.25 فیصدیوکرین کو دیتا ہے۔

    بیبا براز کا یہ بیان ایسے وقتمیں سامنے آیا ہے جب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس سے قبل روسی سرزمین پر نیٹوہتھیاروں کے استعمال کو ’ریڈ لائن‘ قرار دیا تھا۔

    بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بیبابراز کا کہنا تھا کہ ’یہ یوکرین کے ہتھیار ہیں‘ اور ’نیٹو ممالک کے اندر قانونیماہرین کے درمیان مشاورت‘ اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ ’اپنے دفاع کا حق جوابی حملے کےحق کا بھی احاطہ کرتا ہے۔‘

    بیبا براز نے روسی حکام کے ملک میںیوکرین کی فوج کے ہاتھوں عام شہریوں کی ہلاکت کے دعووں کو مسترد کیا ہے۔

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (2)

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    دوسری جانب روس کے سابق وزیر اعظماور پوتن کے ناقدین میں سے ایک میخائل کاسیانوف نے بی بی سی کو دیے جانے والے ایکانٹرویو میں کہا کہ ’یوکرین کے حملے کے بعد صدر پوتن ’مکمل طور پر صدمے کی حالت میںہیں۔‘

    میخائل کاسیانوف کا کہنا ہے کہ یہپوتن کے لیے ’ایک سنگین نفسیاتی دھچکا‘ ہے۔

    کاسیانوف نے 2000 سے 2004 کےدرمیان خدمات انجام دیں جب پوتن صدر تھے اور اب وہ لٹویا سے حزب اختلاف کی پیپلزفریڈم پارٹی کے سربراہ ہیں۔

    کاسیانوف کا کہنا ہے کہ پوتن اسکے جواب میں ’کسی نہ کسی شہر پر بمباری کر سکتے ہیں یا کُچھ بھی ایسا کہ جو یوکرینکے لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہو سکتی ہے۔‘

  • یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (3)

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    یورکین کی فوج کے اعلیٰ فوجیکمانڈر اولیکسنڈر سیرسکی نے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو یہ خبر دی ہے کہ آج کے دن روسافواج کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں کے دوران انھوں نے 100 روسی فوجیوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ویڈیو لنک کے پر یوکرین کے صدر سےبات کرتے ہوئے فوجی کمانڈر سیرسکی نے صدر کو بتایا کہ یوکرین کی افواج نے آج روسکے کرسک علاقے میں فوجی کارروائی کے دوران بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔

    یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکینے ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ ’میں اپنی فوج کے اس آپریشن اور کارروائیمیں شامل ہر شخص کا شکر گزار ہوں، اب اس موجودہ صورتحال میں ہمارے لوگوں کی وطنواپسی کی راہ ہموار ہوگی۔‘

    صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہےکہ یوکرین کی افواج روس کے کرسک کے علاقے میں مزید پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میںیوکرین کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ فورسز آج مختلف سمتوں میں ایک سے دو کلومیٹرآگے بڑھ چکی ہیں۔

    * روس کے ضبط شدہ اثاثوں سے یوکرین کے لیے 50 ارب ڈالر کی امداد، ماسکو کی ’انتہائی تکلیف دہ‘ اقدامات کی دھمکی

    * یوکرین جنگ: کیا جدید مغربی ہتھیاروں کا ’روس کے اندر‘ استعمال جنگ کا پانسہ پلٹ سکتا ہے؟

    بی بی سی آزادانہ طور پر یوکرینکے صدر کے اس بیان اور دعوی کی تصدیق نہیں کر سکی اور یہ بھی واضح نہیں ہے کہیوکرین کی فوج نے کتنے روسی علاقے پر قبضہ کیا ہے۔

    بی بی سی کے دفاعی نامہ نگار فرینک گارڈنر کا کہنا ہے کہ خطے کی صورتحال کا دارومدار اب اس بات پر ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین کی ان حالیہ کارروائیوں کا جواب کس انداز میں دیا جاتا ہے۔

    فرینک گارڈنر کا کہنا ہے کہ ’جب اس جنگ میں ماسکو کے لیے حالات خراب ہوئے، یا جب بھی مغربی دُنیا نے یوکرین کو زیادہ طاقتور ہتھیار فراہم کرنے پر غور کیا، تو صدر ولادیمر پوتن سب کو یہ بات یاد دلایا کرتے تھے کہ وہ دنیا کے سب سے بڑے جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے کو کنٹرول کرتے ہیں۔‘

    وہ کہتے ہیں کہ ’یوکرین کی روس میں اچانک دراندازی 1941 کے بعد پہلی بار ہے جب کسی غیر ملکی فوج نے اس ملک پر حملہ کیا ہے لیکن یہ ماسکو پر پیش قدمی نہیں ہے۔ یوکرین نے واضح کیا ہے کہ یہ صرف ایک عارضی اقدام ہے۔‘

    فرینک کا مزید کہنا ہے کہ ’یہ صدر زیلنسکی کی ایک چال ہے جس کا مقصد جنگ اور جنگی حالات کو روسیوں کے سامنے لانا اور امن معاہدے پر بات چیت کا وقت آنے پر اپنے ملک کو بہتر پوزیشن میں لانا ہے۔

    پوتن نے ’مناسب وقت پر جواب‘ دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن وہ جانتے ہیں کہ نیٹو کی ریڈ لائنز کیا ہیں اور فی الحال وہ ممکنہ طور پر یوکرین کو سزا یا جواب دینے اور ممکنہ طور پر اس کے مغربی اتحادیوں پر سائبر حملے تیز کرنے پر توجہ مرکوز کریں گے۔

  • تھائی عدالت نے وزیر اعظم کو کابینہ میں سزا یافتہ وکیل کی تقرری پر برطرف کر دیا

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (5)

    ،تصویر کا ذریعہEPA

    تھائی لینڈ کی ایک عدالت نے وزیراعظم سریتھا تھاویسن کو اپنی کابینہ میں ایک سزا یافتہ سابق وکیل کی تقرری پربرطرف کر دیا ہے۔

    عدالت نے فیصلہ سنایا کہ وزیراعظم سریتھا نے ’اخلاقی اقدار‘ اور مُلکی قوانین سے انحراف کیا ہے۔

    ایک سال سے بھی کم عرصے سے اقتدارمیں رہنے والی 62 سالہ سریتھا 16 سال میں تیسری مدت کے لیے وزیر اعظم بنے جنھیں ابعدالت نے اُن کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔

    جب تک تھائی لینڈ کی پارلیمنٹ نئےوزیر اعظم کے انتخاب کے لیے اجلاس نہیں بلاتی اس وقت تک ان کی جگہ عبوری رہنمامقرر کیا جائے گا۔

    عدالتی فیصلے کے بعد پریس کانفرنسسے خطاب کرتے ہوئے سزا یافتہ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ’مجھے اپنی ایمانداری پر اور جو قدم میں نےاُٹھایا اُس پر پورا اعتماد ہے۔۔۔تاہم اُن کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے لیکن میںیہ نہیں کہہ رہا کہ میں اس فیصلے سے متفق نہیں ہوں۔ عدالت کا فیصلہ حتمی ہے اور اسکے خلاف اپیل نہیں کی جا سکتی۔

    * بنکاک مظاہرے: تھائی لینڈ کے وزیر اعظم نے ملک میں ایمرجنسی نافد کر دی

    * سعودی عرب اور تھائی لینڈ میں نیلے ہیرے کی چوری کے بعد منقطع ہونے والے سفارتی تعلقات 33 برس بعد بحال

    سابق وزیر اعظم سریتھا کی برطرفیکا مطلب یہ ہے کہ وہ اب تھائی لینڈ میں بہت سی دوسری جماعتوں اور انتظامیہ کی راہپر چل پڑے ہیں جو ملک کی آئینی عدالت کے غیر متناسب اختیارات کی وجہ سے متاثر ہوئےہیں۔

    تھائی لینڈ کی سیاست اخلاقیات کیکوئی زیادہ اہمیت نہیں ہے۔ تھائی لینڈ میں رشوت خوری عام ہے اور ماضی میں زیادہ اسسے بھی زیادہ سنگین سزاؤں والے سیاستدانوں اور وزرا حکومتی امور سر انجام دیتے رہےہیں۔

    تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کے خلاف عدالتیفیصلے کو زیادہ تر تھائی لوگ ایک سیاسی فیصلے قرار دے رہے ہیں۔

    مئی میں عدالت نے تقریبا 40سینیٹرز کی جانب سے دائر کی گئی درخواست منظور کی تھی جس میں وزیر اعظم کو ان کےعہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    بدھ کے روز نو ججوں میں سے پانچججوں نے فیصلہ سنایا کہ وزیر اعظم سریتھا نے اپنی کابینہ میں مجرمانہ سرگرمیوں میںملوث اور ایک سزا یافتہ وکیل کی تقرری کرکے اپنے عہدے کی اخلاقیات کی خلاف ورزی کیہے، حالانکہ انھوں نے صرف 19 دن بعد استعفیٰ دے دیا تھا۔

    سریتھا گزشتہ برس اگست میں تھائیلینڈ کے وزیر اعظم بنے تھے جس کے بعد تھائی لینڈ میں نو سال سے جاری فوجی حکومتوںکا خاتمہ ہو گیا تھا۔

  • روس کے ایک اور خطے میں بھی ایمرجنسی نافذ: ’یوکرین حملے کے بعد مشکل صورتحال کا سامنا ہے‘

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (6)

    ،تصویر کا ذریعہReuters

    یوکرین کی فوج کی طرف سے مسلسل دو ہفتوں سے روس کے خلاف جاری فوجی پیشقدمی کے بعد اب روس کے ایک اور خطے نے بھی ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے۔

    روس کے سرحدی علاقے بیلگوروڈ کے گورنر نے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کیا ہے۔ یوں یہ روس کا دوسرا خطہ ہے جہاں یوکرین کے خطے کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کی گئی ہے۔

    یوکرین کا کہنا ہے کہ اس کے فوجی دستے روس کے کرسک خطے میں داخل ہونے کے بعد مزید پیشقدمی کا سلسلہ جاری ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے منگل کو کہا تھا کہ اب تک ان کی فوج روس کے 74 قصبوں اور گاؤں پر قبضہ کر چکی ہے۔ صدر کے فوجی ترجمان کے مطابق یوکرین نے روس کے کل 1000 سکوائر کلومیٹر رقبے پر قبضہ کر لیا ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ اس نے رات کو یوکرین کے اپنی سرزمین پر اڑنے والے 117 ڈرونز مار گرائے ہیں۔

    ٭ یوکرین جنگ: کیا جدید مغربی ہتھیاروں کا ’روس کے اندر‘ استعمال جنگ کا پانسہ پلٹ سکتا ہے؟

    ٭ یوکرین جنگ کے دو سال: لڑائی کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور اس کا مستقبل کیا ہو گا؟

    روس کے ایک سینیئر فوجی کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں یوکرین کی پیشقدمی روک دی ہے۔ میجر جنرل ایپتی الیدینوف کا کہنا ہے کہ یوکرین کا پلان ناکام ہو چکا ہے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے روس کے خلاف حملے سے متعلق اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ اس حملے نے روس کے صدر ولادیممیر پوتن کے لیے مشکل صورتحال کھڑی کر دی ہے جنھوں نے خود سنہ 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

    بیلگوروڈ کہاں واقع ہے؟

    بیلگوروڈ مغربی روس کا حصہ ہے جو کہ روس-یوکرین سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ کرسک کے قریب کا علاقہ بنتا ہے جہاں سب سے پہلے یوکرین کے فوجی روس کی حدود میں داخل ہوئے اور پھر آگے بڑھتے چلے گئے۔

    روس نے اس علاقے سے شہریوں کا انخلا شروع کر رکھا ہے۔ انھوں نے سرحد پر ’دشمن ملک کے حملے‘ کو اس کا جواز بتایا ہے۔

    پاکستان کی ایک بار پھر یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کی تردید، پاکستان اور یوکرین کے تعلقات کی تاریخ کیا ہے؟

    روس کی ’سب سے بہترین‘ فوجی رجمنٹ جسے یوکرین جنگ کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے

    اس متعلق ابھی تک کوئی مصدقہ اطلاعات نہیں ہیں کہ بلیگورڈ میں یوکرین کی افواج داخل ہو چکی ہیں یا نہیں۔

    بیلگوروڈ کے گورنر نے ٹیلیگرام پر لکھا کہ اس خطے میں صورتحال بہت مشکل اور تناؤ والی ہے۔ ان کے مطابق یوکرین کے حملے میں مکان تباہ ہوئے ہیں جبکہ ان حملوں میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں اور متعدد لوگ زخمی بھی ہیں۔

  • قوم سے جلد خطاب میں معاشی پلان دوں گا، بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق خوشخبری ملے گی: وزیراعظم شہباز شریف

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (7)

    ،تصویر کا ذریعہScreenshot

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مہنگائی میں کمی، بجلی کی قیمتوں میں کمی، معیشیت کو ابھارنے اور ملکی ترقی کے لیے اپنی جان لڑا دوں گا۔

    اسلام آباد میں یوم آزادی سے متعلق منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’چند دنوں میں قوم سے خطاب کر کے ایک پانچ سال معاشی پروگرام پیش کروں گا جو ماضی کے پروگرام سے مختلف ہو گا۔‘

    ٭ پاکستان میں بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافہ کیوں؟

    ٭ بجلی کا وہ ’ایک اضافی یونٹ‘ جو آپ کے بل میں دوگنا اضافے کی وجہ بنتا ہے

    انھوں نے کہا کہ ’مہنگائی، بیروزگاری اور بجلی کے بلوں سے عوام پریشان ہیں، مجھے اس کا پورا احساس ہے، ہمیں یہ بھی معلوم کرنا ہے کہ اس حال تک کیسے پہنچے۔‘

    وزیر اعظم نے کہا کہ ’بجلی کے بلوں میں کمی کے بغیر پاکستان کی صنعت، زراعت اور ایکسپورٹ میں بہتری ممکن نہیں ہے اور اس کے بغیر گھریلو صارفین کو تسکین نہیں مل سکتی۔

    شہباز شریف نے کہا کہ ’پوری حکومت پاکستان اس پر پوری طرح یکسوئی کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے آپ کو خوشخبری ملے گی۔ اس کے بغیر پاکستان کی معیشیت آگے نہیں بڑھ سکتی۔‘

  • پاکستان کے لیے خدمات: 104 پاکستانی اور غیر ملکی افراد کو اعزازات عطا کرنے کی منظوری

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (8)

    ،تصویر کا ذریعہAPP

    صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کے لیے خدمات کے اعتراف میں 104 پاکستانی اور غیر ملکی افراد کو اعزازات عطا کرنے کی منظوری دے دی۔ اعزازات 23 مارچ 2025 کو خصوصی تقریب تقسیم اعزازات میں عطا کیے جائیں گے۔

    خدمات عامہ کے شعبے میں نمایاں خدمات کے اعتراف میں پاکستان کے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو نشان پاکستان عطا کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

    ٭ ’سفارش بھی چلتی ہے اور میرٹ بھی‘: پاکستان کے سول ایوارڈز ہر سال متنازع کیوں ہو جاتے ہیں؟

    ٭ اعزازات کس کے لیے؟

    کھیل کے شعبے میں پیرس اولمپکس میں جیولن تھرو کے مقابلے میں طلائی تمغہ جیتنے والے ایتھلیٹ ارشد ندیم کو ہلال امتیاز دینے کی منظوری دی ہے۔ اور قراقرام سلسلے کی چوٹی براڈ پیک پر ریسکیو آپریشن میں میں مرنے والے مراد سدپارہ کو ستارہ امتیاز عطا کرنے کی منظوری دی ہے۔

    ادب کے شعبے میں ناصر کاظمی کو نشان امتیاز بعد از وفات عطا کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر حسین بلوچ کو ستارہ شجاعت عطا کرنے کی منظوری دی ہے۔ دو روز قبل یعنی 12 اگست کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈپٹی کمشنر پنجگور ذاکر بلوچ ہلاک ہوئے۔

  • ٹی ٹی پی نے دوبارہ سر اٹھایا ہے، افغانستان اس گروپ کے خلاف ہمارا ساتھ دے: پاکستانی فوج کے سربراہ عاصم منیر

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (9)

    ،تصویر کا ذریعہISPR

    پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملک کے صوبہ خیبر پختونخوا میں تحریک طالبان پاکستان نے دوبارہ سر اٹھایا ہے۔ انھوں نے افغانستان سے اس گروپ کے خلاف پاکستان کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان نے ماضی میں بھی کابل سے متعدد بار ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ملک کے اندر ایک آپریشن عزم استحکام شروع کرنے کا اعلان کیا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ ’افغانستان ہمارا برادر ہمسایہ ملک ہے جس کے لیے پاکستان اور اس کے عوام نے ان گنت قربانیاں دی ہیں جس کی دور حاضر میں کوئی نوید نہیں ملتی، ہم افغانستان کے ساتھ بہت اچھے تعلقات رکھنے کے خواہاں ہیں اور ان کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ فتنہ الخوارج کو اپنے دیرینہ اور خیر خواہ ہمسایہ ملک پر ترجیح نہ دیں اور اس فتنے کا قلع قمع کرنے میں ہمارا ساتھ دیں جیسے پاکستان نے آپ کا ساتھ دیا ہے۔‘

    ٭ پاکستان نے افغانستان میں ’ٹی ٹی پی‘ کے خلاف کارروائیوں کا اعلان کیوں کیا؟

    ٭ ’یہ آپریشن فوج کی نہیں، ہماری ضرورت ہے‘: قبائلی عوام ایک اور آپریشن سے نالاں مگر حکومت پُرعزم

    پاکستان کی 77ویں یوم آزادی کے موقع پر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’آج ہمارے خیبر پختونخوا میں بالخصوص فتنہ الخوارج المعروف تحریک طالبان پاکستان کی ریاست اور شریعت مخالف کارروائیوں کی وجہ سے دہشت گردی کے فتنے سے دوبارہ سر اٹھایا ہے، جس کی سرکوبی کے لیے افواج پاکستان اور تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے ہمہ وقت برسرپیکار ہیں۔‘

    آرمی چیف نے کہا کہ ’بدقسمتی سے ہمارے خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے عزائم رکھنے والی قوتیں سرگرم عمل ہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے لیے مکمل یکسوئی کے ساتھ اختیار کی جانے والی کثیرالجہتی حکمت عملی عزم استحکام کے عزم کا استعارہ سلامتی کا ضامن اور وقت کا اہم تقاضا ہے۔

    جنرل عاصم منیر نے خیبر پختونخوا کے عوام کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہ ’اللہ کی بابرکت ذات اور پوری قوم آپ کے ساتھ ہے اور بہت جلد اللہ تعالیٰ ہم سب کو فتح مبین عطا کرے گا۔‘

    ’چند عناصر بلوچستان کو غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں‘

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ’صوبہ بلوچستان بہادر اور حب الوطن لوگوں کا مسکن اور قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن چند عناصر اسے غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں۔‘

    آرمی چیف نے کہا کہ ’ان کو جان لینا چاہیے کہ پاکستان کو کمزور کرنے کی اجازت کبھی نہیں دی جائے گی اور پاک فوج، حکومت پاکستان اور حکومت بلوچستان کے تعاون سے اس صوبے اور اس کے غیور عوام کی سالمیت اور فلاح و بہبود کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔‘

    ٭’اذیتیں سہیں لیکن ریاست کو تشدد کا موقع فراہم نہیں کیا‘

    ٭ ’حق کے لیے احتجاج کے دوران دوپٹے کھینچے جاتے ہیں‘

    آرمی چیف نے کہا کہ افواج پاکستان کو کمزور کرنا پاکستان کو کمزور کرنے کے مترادف ہے۔ انھوں نے کہا کہ پچھلے چند سالوں سے ریاست مخالف بیرونی طاقتوں کی سرپرستی میں ڈیجیٹل دہشت گردی کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے جس کا مقصد جھوٹی خبروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے قوم میں نفاق اور مایوسی پھیلانا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں آزادی اظہار رائے کی آئین اجازت تو ضرور دیتا ہے لیکن آئین پاکستان نے اس کی واضح حد بندی بھی کر رکھی ہے۔

  • پاکستان حکومت کا پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    پاکستان کی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کے حوالے سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق فی لیٹر پٹرول کی قیمت 08 روپے 47 پیسے کمی کے بعد 260.96 روپے ہو گئی ہے۔

    دوسری جانب ڈیزل کی قیمت میں 06 روپے 70 پیسے کمی کردی گئی ہے۔

    ڈیزل کی نئی قیمت فی لیٹر 266 روپے 07 پیسے ہوگئی ہے۔پاکستان میں حکومت ہر 15 دن میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں پر نظر ثانی کرتی ہے۔

  • بنگلہ دیش میں 15 اگست کی سرکاری تعطیل منسوخ

    یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (10)

    ،تصویر کا ذریعہGetty Images

    بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے 15 اگست کی سرکاری تعطیل منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد ڈاکٹر یونس کی زیر صدارت ہونے والے مشاورتی کونسل کے اجلاس میں کیا گیا۔

    15 اگست 1975 کو بنگلہ دیش کے بانی اور سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کے والد شیخ مجیب الرحمان کو ان کے خاندان سمیت قتل کر دیا گیا تھا۔

    ٭ بنگلہ دیش میں طلبہ کے زور پر بنائی گئی عبوری حکومت جس کی مدت پر آئین بھی خاموش ہے

    سنہ 1996 جب شیخ حسینہ اقتدار میں آئیں تو انھوں اس دن کو قومی یوم سوگ کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا اور اس دن عام تعطیل دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    بعد ازاں سنہ 2002 میں ان کی مخالف بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی حکومت نے یہ چھٹی منسوخ کر دی تھی۔ تاہم 2008 میں دوباری برسرِ اقتدار آنے کے بعد شیخ حسینہ واجد کے حکم پر اس دن کو عام تعطیل کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    عوام 15 اگست کو یوم سوگ منائیں: شیخ حسینہ واجد

    ملک چھوڑ کر جانے کے بعد اپنے پہلے بیان میں عوام سے 15 اگست کو یوم سوگ منانے کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہروں کے نام پر والی ’دہشت گردانہ‘ کاروائیوں میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔

    اپنے بیٹے اور سابق سابق آئی ٹی ایڈوائزر سجیب وازید جوئی کے فیس بک اکاؤنٹ پر جاری ایک ویڈیو بیان میں انھوں نے یکم جولائی سے جاری بنگلہ دیش میں شروع ہونے والی تحریک کے دوران زخمی ہونے والوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔

    ٭بنگلہ دیش میں مظاہرین پر ’طاقت کا استعمال‘ حسینہ واجد کے مغربی ممالک میں پناہ لینے میں رکاوٹ بن سکتا ہے؟

    شیخ حسینہ کا کہنا تھا کہ جولائی سے مظاہروں کے نام پر والی توڑ پھوڑ، آتش زنی اور تشدد کے واقعات نے کئی افراد کی جانیں لی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’ان دہشت گردانہ حملوں کے نتیجے میں طلبا، اساتذہ، پولیس اہلکار بشمول خواتین اہلکار، صحافی، عوامی لیگ اور اتحادی تنظیموں کے قائدین اور کارکنان، سمیت عوام اور اور مختلف اداروں کے کارکنان جاں بحق ہوئے ہیں۔‘ ’میں مطالبہ کرتی ہوں کہ اس قتل اور تخریب کاری میں ملوث افراد کی مناسب تفتیش کی جائے اور مجرموں کی نشاندہی کی جائے اور انھیں سزا دی جائے۔‘ سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ 5 اگست کو عوامی احتجاج کے بعد ملک چھوڑ کر انڈیا چلی گئی تھیں۔

  • گذشتہ روز کی اہم خبریں

    • ایران نے برطانیہاور دیگر مغربی ممالک کی جانب سے گذشتہ ماہ تہران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہکے قتل پر اسرائیل کے خلاف انتقامی کارروائی سے باز رہنے کے مطالبے کو مسترد کردیا ہے۔ ایران اور بیرونی دُنیا کے درمیان اسماعیل ہنیہ کی تہران میں ہلاکت کے بعدپیدا ہونے والی کشیدگی میں کمی کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ اسی دوران برطانویوزیر اعظم کیئر سٹامر نے پیر کے روز ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر مسعودپزشکیان پر زور دیا کہ وہ ’فوجی حملے کی دھمکیوں سے گریز کریں۔‘ تاہم ایران کےسرکاری میڈیا کے مطابق پزشکیان نے کہا کہ جوابی کارروائی ’جرائم کو روکنے کا ایکطریقہ‘ اور ایران کا ’قانونی حق‘ ہے۔ اسرائیل کی جانب سے تاحال اسماعیل ہنیہ کےقتل کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی، لیکن اس کے باوجود اُس نے اپنی فوج کو ایران کیجانب سے ممکنہ حملے کے پیشِ نظر ہائی الرٹ کر رکھا ہے۔ دوسری جانب امریکہ نے متنبہکیا ہے کہ ایران اس ہفتے کے اوائل میں ’حملوں‘ کی تیاری کر رہا ہے، اور اُس(امریکہ) نے اسرائیل کے دفاع میں مدد کے لیے مشرق وسطی میں اپنی فوج کی تعداد میںاضافہ کیا ہے۔
    • برطانوی شہر ساؤتھپورٹ میں تین بچیوں کے قتل کے بعد ملک کے متعدد شہروں میں پھوٹ پڑنے والے فساداتمیں ملوث افراد پر فردِ جُرم عائد کر دی گئی ہیں۔ 30 جولائی کو برطانیہ کے علاقےساؤتھ پورٹ میں پیش آنے والے اس واقعے سے متعلق مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالتکی جانب سے کئی افراد کو سزائیں سنائی جا رہی ہیں۔ سزا پانے والوں میں پٹنہ پلیسکے رہائشی 51 سالہ کین کو تین سال قید، 41 سالہ بیلی کو 30 ماہ قید، نارتھ ویسٹروڈ سے تعلق رکھنے والے 51 سالہ ہارکنس کو 12 ماہ قید، سینٹرل پارک ٹاورز سے تعلقرکھنے والے 24 سالہ ولید کو 20 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ تاہم ایک 13 سالہلڑکی نے 31 جولائی کو الڈرشاٹ میں ایک ہوٹل کے باہر احتجاج کے دوران دھمکی دینے کااعتراف بھی کیا ہے۔
    • بلوچستان کے سرحدیشہر چمن میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان آمدورفت کے لیے حکومت پاکستان کیجانب سے پاسپورٹ کی شرط کے خلاف منگل سے دوبارہ دھرنے کا آغاز کردیا گیا۔ آلپارٹیز، تاجر اور لغڑی (محنت کش) اتحاد کے زیرِ اہتمام اس دھرنے میں لوگوں کی ایکبڑی تعداد نے شرکت کی۔ پاسپورٹ کی شرط کے خلاف چمن شہر میں دھرنے کا آغاز گزشتہسال اکتوبر سے کیا گیا تھا لیکن چمن کی تاریخ کا طویل دھرنا رواں سال 21 جولائی کوختم کیا گیا تھا۔ یہ دھرنا بلوچستان کے سابق نگراں وزیرِ داخلہ ملک عنایت اللہ خانکاسی کے اس اعلان پر ختم کیا گیا تھا کہ چمن سے دونوں ممالک کے درمیان آمدورفت کےلیے پرانے طریقے کی بحالی کے مطالبے کو تسلیم کیا گیا ہے۔ تاہم تاجر رہنما اوردھرنا کمیٹی کے ترجمان صادق اچکزئی کا کہنا ہے کہ چونکہ آمد ورفت کے پرانے طریقےکو اس کی صحیح حالت میں بحال نہیں کیا گیا اس لیے منگل سے دوبارہ دھرنے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ یہ دھرنا چمن شہر میں دوبارہ اس مقام پر دیا جارہا ہے جہاں سے یہگزشتہ سال اکتوبر میں شروع کیا گیا تھا۔
    • بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظمشیخ حسینہ واجد کے خلاف مُلک میں بدامنی کے دوران پولیس کے ہاتھوں ایک عام شہری کیہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دارالحکومت ڈھاکہ میں کئیہفتوں سے جاری ہلاکت خیز بدامنی کے بعد گزشتہ حکومت کی چھ دیگر اعلیٰ شخصیات کےخلاف بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بنگلہ دیش کے ایک شہری کے وکیل مامون میا نے کہا کہڈھاکہ کی عدالت نے پولیس کو ’ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ‘ درج کرنے کا حکم دے دیاہے۔ حسینہ واجد نے رواں ماہ کے آغاز پر اپنے عہدے سے استعفیٰدے دیا تھا اور سیاسی بدامنی کے بعد انڈیا روانہ ہو گئی تھیں۔ ابوسعید نامی ایک عام شہری فسادات کے دوران سڑک پار کرتے ہوئے سر میں گولی مار کرہلاک کر دیا گیا تھا جس کے بعد ایک مقامی تاجر عامر حمزہ نے جولائی میں قتل کامقدمہ درج کرنے کی درخواست دی تھی۔
  • بی بی سی اردو کے نئے لائیو پیج پر خوش آمدید

    گذشتہ روز کی خبریں جاننے کے لیے اس لنک پر کلک کیجیے۔

  • یوکرین کی روس میں پیش قدمی جاری، 100 روسی فوجوں کو حراست میں لینے کا دعویٰ - BBC News اردو (2024)

    References

    Top Articles
    Latest Posts
    Article information

    Author: Prof. An Powlowski

    Last Updated:

    Views: 6553

    Rating: 4.3 / 5 (64 voted)

    Reviews: 87% of readers found this page helpful

    Author information

    Name: Prof. An Powlowski

    Birthday: 1992-09-29

    Address: Apt. 994 8891 Orval Hill, Brittnyburgh, AZ 41023-0398

    Phone: +26417467956738

    Job: District Marketing Strategist

    Hobby: Embroidery, Bodybuilding, Motor sports, Amateur radio, Wood carving, Whittling, Air sports

    Introduction: My name is Prof. An Powlowski, I am a charming, helpful, attractive, good, graceful, thoughtful, vast person who loves writing and wants to share my knowledge and understanding with you.